امریکہ نے حوثیوں کو بھیجے گئے ایرانی اسلحہ کو کیا ضبط

تہران کے ذریعہ تیار کردہ جارحیت کے اشارے پر "پینٹاگون" کی نگاہ

امریکی بحریہ کے تباہ کن فاریسٹ شیرمین یو ایس ایس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی بحریہ کی ویب سائٹ)
امریکی بحریہ کے تباہ کن فاریسٹ شیرمین یو ایس ایس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی بحریہ کی ویب سائٹ)
TT

امریکہ نے حوثیوں کو بھیجے گئے ایرانی اسلحہ کو کیا ضبط

امریکی بحریہ کے تباہ کن فاریسٹ شیرمین یو ایس ایس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی بحریہ کی ویب سائٹ)
امریکی بحریہ کے تباہ کن فاریسٹ شیرمین یو ایس ایس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی بحریہ کی ویب سائٹ)
        ایک حیرت انگیز پیشرفت میں امریکی عہدیداروں نے بدھ کے روز انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے جدید ترین اسلحہ کے ان اجزاء کو ضبط کیا ہے جنہیں ایران یمن میں حوثی باغیوں کو سمندر کے راستے سے بھیج رہا تھا۔
        ایسوسی ایٹ پریس ایجنسی نے امریکی ذمہ داروں سے نقل کیا ہے کہ امریکی جنگی بحری جہاز نے بدھ کے روز شمالی بحیرہ عرب میں ایک چھوٹی کشتی کے ذریعہ میزائل کے ان چھوٹے پارٹس کو ضبط کیا ہے جو ایرانی کے بنے تھے اور حوثیوں کی طرف بھیجے جا رہے تھے اور ایسوسی ایٹ پریس نے یا بھی کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب یمن کے میدان جنگ میں ایسے نفیس اجزا کی منتقلی کا انکشاف ہوا ہے۔


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]