امریکہ نے حوثیوں کو بھیجے گئے ایرانی اسلحہ کو کیا ضبط

تہران کے ذریعہ تیار کردہ جارحیت کے اشارے پر "پینٹاگون" کی نگاہ

امریکی بحریہ کے تباہ کن فاریسٹ شیرمین یو ایس ایس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی بحریہ کی ویب سائٹ)
امریکی بحریہ کے تباہ کن فاریسٹ شیرمین یو ایس ایس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی بحریہ کی ویب سائٹ)
TT

امریکہ نے حوثیوں کو بھیجے گئے ایرانی اسلحہ کو کیا ضبط

امریکی بحریہ کے تباہ کن فاریسٹ شیرمین یو ایس ایس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی بحریہ کی ویب سائٹ)
امریکی بحریہ کے تباہ کن فاریسٹ شیرمین یو ایس ایس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی بحریہ کی ویب سائٹ)
        ایک حیرت انگیز پیشرفت میں امریکی عہدیداروں نے بدھ کے روز انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے جدید ترین اسلحہ کے ان اجزاء کو ضبط کیا ہے جنہیں ایران یمن میں حوثی باغیوں کو سمندر کے راستے سے بھیج رہا تھا۔
        ایسوسی ایٹ پریس ایجنسی نے امریکی ذمہ داروں سے نقل کیا ہے کہ امریکی جنگی بحری جہاز نے بدھ کے روز شمالی بحیرہ عرب میں ایک چھوٹی کشتی کے ذریعہ میزائل کے ان چھوٹے پارٹس کو ضبط کیا ہے جو ایرانی کے بنے تھے اور حوثیوں کی طرف بھیجے جا رہے تھے اور ایسوسی ایٹ پریس نے یا بھی کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب یمن کے میدان جنگ میں ایسے نفیس اجزا کی منتقلی کا انکشاف ہوا ہے۔


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]