ادلب کے دیہی علاقوں میں کئے جانے والے حملوں میں قتل عام

گذشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع البارہ پر ہونے والے روسی حملہ کے بعد کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع البارہ پر ہونے والے روسی حملہ کے بعد کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ادلب کے دیہی علاقوں میں کئے جانے والے حملوں میں قتل عام

گذشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع البارہ پر ہونے والے روسی حملہ کے بعد کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع البارہ پر ہونے والے روسی حملہ کے بعد کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
        گذشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں پر روس اور شام کی طرف سے ہونے والے حملوں کے نتیجہ میں 19 شہری ہلاک ہوئے ہیں جن میں 8 بچے ہیں اور یہ علاقے شمال مغربی شام میں ماسکو اور انقرہ کے مابین افہام وتفہیم کے علاقوں ماتحت ہیں۔
        انسانی حقوق کے شامی رصدگاہ نے اطلاع دی ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ ان میں جو افراد زخمی ہیں ان کی حالت نازک ہے۔
        چند مہینے قبل ادلب گورنریٹ میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کی بنیاد پر حکومت فورسز کی طرف سے حملے نہ کئے جانے کی بات کہی گئی تھی لیکن ادھر چند ہفتوں سے وہاں ایسی جھڑپوں اور بم دھماکوں کا سامنا ہے جس میں دسیوں شہری اور جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں۔
       ہفتہ کے روز روسی فضائی کی طرف سے ہونے والے حملہ میں بلیون گاوں کے 9 شہری ہلاک ہوئے ہیں جن میں 3 بچے بھی شامل ہیں اور جنوبی ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع الباراہ گاؤں کے 4 شہری ہلاک ہوئے ہیں جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے اور شامی رصدگاہ کے مطابق حکومتی فورسز نے ادلب کے جنوب میں واقع آبدیتا گاؤں کو دھماکہ خیز بیرل کے نشانہ بنایا ہے جس میں 3 بچوں سمیت 5 شہری ہلاک ہوئے ہیں اور مشرقی صوبہ کے ایک گاؤں پر ہونے والے حملہ میں ایک بچہ بھی ہلاک ہوا ہے۔
اتوار 11 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 08 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14985]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]