عراق کے متحدہ مظاہرے کی وجہ سے حکام کے درمیان ڈر وخوف کی لہرhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2029761/%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D9%85%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%AD%DA%A9%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%DA%88%D8%B1-%D9%88%D8%AE%D9%88%D9%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%84%DB%81%D8%B1
عراق کے متحدہ مظاہرے کی وجہ سے حکام کے درمیان ڈر وخوف کی لہر
گذشتہ رات قتل ہونے والے کارکن فاہم الطائي کے نعش کو کربلا میں تدفین کے لئے لے جاتے ہوئے ایک بہت بڑے ہجوم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بغداد: فاضل النشمي
TT
TT
عراق کے متحدہ مظاہرے کی وجہ سے حکام کے درمیان ڈر وخوف کی لہر
گذشتہ رات قتل ہونے والے کارکن فاہم الطائي کے نعش کو کربلا میں تدفین کے لئے لے جاتے ہوئے ایک بہت بڑے ہجوم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ عراق کے مختلف گورنریٹ کے ہزاروں کارکنوں کی شرکت کے ساتھ آج بغداد میں ہونے والے متحدہ مظاہرے کی وجہ سے عراقی حکام اور ان کے مسلح دھڑوں کے مابین خوف وہراس کی لہر پھیل گئی ہے اور خاص طور پر جب یہ خبر آرہی ہے کہ مظاہرین گرین زون پر حملہ کرنے والے ہیں۔ مظاہروں کے بارے میں مسلح گروہوں اور دھڑوں کی طرف سے جاری کردہ انتباہ کے جواب میں تحریر اسکوائر کے مظاہرین نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ عراق کے ظالم مواقع کو غنیمت سمجھ کر بغاوت کو دبانے کے لئے سازشیں کر رہے ہیں اور امن وسلامتی کے طریقہ کو تشدد اور تصادم کی طرف موڑ رہے ہیں۔(۔۔۔) منگل 13ربیع الآخر 1441 ہجرى - 10 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14987]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]