آج کے خلیجی رہنماؤں کے اجلاس میں موثر فیصلوں کی امید

گذشتہ روز ریاض میں خلیجی ممالک کے وزرائے خارجہ کو ان کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے(ایس پی اے)
گذشتہ روز ریاض میں خلیجی ممالک کے وزرائے خارجہ کو ان کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے(ایس پی اے)
TT

آج کے خلیجی رہنماؤں کے اجلاس میں موثر فیصلوں کی امید

گذشتہ روز ریاض میں خلیجی ممالک کے وزرائے خارجہ کو ان کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے(ایس پی اے)
گذشتہ روز ریاض میں خلیجی ممالک کے وزرائے خارجہ کو ان کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے(ایس پی اے)
          آج ریاض میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی صدارت میں خلیج تعاون کونسل ممالک کے رہنماؤں کا 40واں سربراہی اجلاس ہوگا۔
        گذشتہ روز سعودی دار الحکومت میں اپنے جنرل سیکرٹریٹ کے صدر دفتر میں ہونے والے اجلاس کے دوران جی سی سی کے وزرائے خارجہ نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ یہ سربراہی اجلاس تعمیری ہوگا اور اس میں موثر فیصلے لئے جائیں گے۔
        تعاون کونسل کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر عبد اللطیف الزیانی نے اس اجلاس کے بعد کہا ہے کہ وزرائے خارجہ نے ریاض میں خلیج تعاون کونسل ممالک کے رہنماؤں کے چالیسویں خلیج سربراہی اجلاس کے انعقاد پر فخر کا اظہار کیا ہے اور انہوں نے اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ یہ اجلاس تعمیری ہوگا، اس میں اس طرح کے موثر فیصلے لئے جائیں گے جن سے تعاون کے کام کو بڑھاوا ملے گا اور باہمی اتحاد ویکجہتی کی وجہ سے شہریوں کی امیدوں کو پورا کیا جائے گا۔
        الزیانی نے تعاون کونسل کے چالیسویں اجلاس کی صدارت کرنے والے متحدہ عرب امارات کو مبارکباد دی ہے اور اسی طرح انہوں نے اڑتالیسویں اجلاس کی صدارت کے دوران کی جانے والی فراخدلی کے ساتھ مخلصانہ کوششوں پر سلطنت عمان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
منگل 13 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 10 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14987]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]