ریاض کے بیان میں معاشی اتحاد کی حصولیابی اور عالمی مسابقت کی ضروریات کو مکمل کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے اور ان کاموں میں نوجوانوں کو متحرک اور بااختیار بنانا، ان کو کاروباری سرگرمی کی ترغیب دینا ، اور مشترکہ عمل کے میکنزم کو ترقی دینا بھی شامل ہے۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے 40ویں خلیج سربراہی اجلاس کے افتتاحی موقع پر پرزور انداز میں کہا ہے کہ یہ خطہ جن حالات اور چیلنجوں سے گزر رہا ہے ہمیں ان کا مقابلہ کرنے کے لئے یکجہتی کے ساتھ کوشش کرنے کی ضرورت ہے اور شاہ سلمان نے یہ بھی کہا کہ ایرانی حکومت دشمنی پر مبنی اپنی سرگرمیاں مسلسل انجام دے رہی ہے لہذا ہمیں اپنے ممالک کے فوائد، اپنے عوام کے مفادات کا تحفظ، اس حکومت کی مداخلت کو روکنے کے لئے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے، اس کے جوہری اور بیلسٹک میزائل کی ترقیاتی پروگرام کے سلسلہ میں سنجیدگی کے ساتھ کام کرنے، توانائی کے ذرائع کی حفاظت، آبی گزرگاہوں کی سلامتی اور سمندری بحریہ کی آزادی کے سلسلہ میں سنجیدگی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔(۔۔۔)
بدھ 14 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 11 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14988]