عراقی تحریک اپنے دوسرے مطالبہ کی حصولیابی کے قریبhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2030916/%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%B1%DB%92-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D8%B5%D9%88%D9%84%DB%8C%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8
گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں مظاہرین کو ایک بڑے عراقی پرچم لہراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
بغداد: فاضل النشمي
TT
TT
عراقی تحریک اپنے دوسرے مطالبہ کی حصولیابی کے قریب
گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں مظاہرین کو ایک بڑے عراقی پرچم لہراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
صدر عادل عبد المہدی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد اکتوبر کے اوائل میں مظاہروں کے آغاز کے وقت ہی سے عراقی تحریک جن چیزوں کا مطالبہ کر رہی ہے وہ ان میں سے دوسرے مطالبہ کی حصولیابی کے قریب ہے۔ سیاسی جماعتوں اور بلاکوں کے اعداد وشمار اور پوزیشنوں سے پتہ چلتا ہے کہ عوامی تحریک اپنے مطالبہ کو حاصل کرنے والی ہے اور یہ مطالبہ پارلیمنٹ کو تحلیل کرکے سنہ 2005 کے بعد سے پہلا ابتدائی پارلیمانی انتخابات کرانا ہے۔ بیشتر سیاسی رہنما حال ہی میں وزیر اعظم کی جگہ ایک آزاد امیدوار کا دفاع کر رہے تھے لیکن مظاہروں کے دباؤ نے بظاہر سیاسی بلاکس اور جماعتوں کو اپنی پوزیشن تبدیل کرکے ابتدائی انتخابات کے خیال کو قبول کرنے پر مجبور کردیا ہے۔(۔۔۔) بدھ 14ربیع الآخر 1441 ہجرى - 11 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14988]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]