روس اور یوکرین کے رہنما مکمل طور پر جنگ بندی کے لئے راضي

پوتن اور زیلینسکی کے ساتھ ساتھ میکرون اور میرکل کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
پوتن اور زیلینسکی کے ساتھ ساتھ میکرون اور میرکل کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

روس اور یوکرین کے رہنما مکمل طور پر جنگ بندی کے لئے راضي

پوتن اور زیلینسکی کے ساتھ ساتھ میکرون اور میرکل کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
پوتن اور زیلینسکی کے ساتھ ساتھ میکرون اور میرکل کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
        روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے پیرس میں اپنے یوکرائنی ہم منصب وولڈیمیر زیلنسکی کے ساتھ آمنے سامنے بات چیت کی ہے اور یہ ملاقات فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی ثالثی میں نو گھنٹے تک جاری تھی اور پوٹن اور زیلنسکی کے مابین باڈی لینگویج اچھے نہیں تھے اور یاد رہے کہ زیلنسکی ایک مزاح نگار تھے جو اب ایک سیاستدان بن گئے ہیں اور ان کا انتخاب اس وجہ سے ہوا ہے کہ وہ اس تنازعہ کو حل کر دیں گے اور ان دونوں رہنماؤں کے درمیان عوامی سطح پر کوئی مصافحہ وغیرہ نہیں تھا۔
        پوٹن نے مشرقی یوکرائن کے بحران کی کشیدگی کو کم کرنے کے سلسلہ میں اس سربراہی اجلاس کی تعریف کرتے ہوئے اسے ایک اہم قدم شمار کیا ہے اور پوٹن نے کہا ہے کہ یہ کام صحیح سمت میں جا رہا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اس تنازعہ کو ختم کرنے کے لئے روس اپنی پوری طاقت صرف کرے گا اور کریملن نے زیلنسکی کے ساتھ کام کرنے پر اپنی رضامندی کے اشارے جاری کیے اور پوٹن نے انہیں ایک اچھا اور دیانتدار شخص سمجھا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 14 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 11 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14988]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]