خادم حرمين کی طرف سے ایرانی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے خلیج کو ایک ساتھ کھڑے ہونے کی دعوت

خادم حرمين کی طرف سے ایرانی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے خلیج کو ایک ساتھ کھڑے ہونے کی دعوت
TT

خادم حرمين کی طرف سے ایرانی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے خلیج کو ایک ساتھ کھڑے ہونے کی دعوت

خادم حرمين کی طرف سے ایرانی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے خلیج کو ایک ساتھ کھڑے ہونے کی دعوت
        خادم حرمين شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تعاون کونسل اپنے قیام کے بعد سے ہی گزرنے والے بحرانوں پر قابو پانے میں کامیاب ہے اور انہوں نے گذشتہ روز ریاض میں شروع ہونے والی خلیج عرب ممالک کے تعاون کونسل کے چالیسویں اجلاس کے کام کے آغاز کے موقع پر کی جانے والی ایک تقریر میں ایرانی حکومت کی طرف سے سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے اور دہشت گردی کی حمایت کے لئے اپنی دشمنی پر مبنی کاروائیوں کو جاری رکھنے کے ساتھ علاقے کے چیلنجوں اور حالات کا مقابلہ کرنے کی دعوت دی ہے۔
        شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی حکومت مخالفانہ اقدامات اور دہشت گردی کی حمایت مسلسل کر رہی ہے لہذا ہمیں اپنے ممالک کے فوائد اور اپنے عوام کے مفادات کی حفاظت کرنا ہے اور اس انتظامیہ کی مداخلت کو روکنے کے لئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے ، اور اس کے جوہری اور بیلسٹک میزائل ترقیاتی پروگرام کے ساتھ سنجیدگی سے نمٹنے کے لئۓ بھی کام کرنا ہے اور توانائی کے ذرائع اور آبی گزرگاہوں کی حفاظت بھی کرنی ہے اور سمندری نیویگیشن موومنٹ کی آزادی کی بھی حفاظت کرنی ہے۔(۔۔۔)
بدھ 14 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 11 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14988]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]