کارکنوں کے قتل کی مہم سے عراق میں غم وغصہ کی لہر

کل مظاہرہ کرنے والے ایک عراقی شخص کو وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر سے جمع کی گئی خالی گولیوں کو دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل مظاہرہ کرنے والے ایک عراقی شخص کو وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر سے جمع کی گئی خالی گولیوں کو دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کارکنوں کے قتل کی مہم سے عراق میں غم وغصہ کی لہر

کل مظاہرہ کرنے والے ایک عراقی شخص کو وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر سے جمع کی گئی خالی گولیوں کو دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل مظاہرہ کرنے والے ایک عراقی شخص کو وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر سے جمع کی گئی خالی گولیوں کو دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         عراق میں کارکنوں کے قتل کی مہم نے شہریوں میں غم وغصہ کی لہر کو پیدا کر دیا ہے اور اس سے عوامی تحریک کو درپیش سنگین چیلنج کا پتہ چلتا ہے۔
         بغداد ، کربلا اور میساں میں ریکارڈ کئے جانے والے اغوا اور قتل کی مسلسل وارداتوں کے کے بعد 49 سالہ ممتاز سول کارکن علی اللامی کے رشتہ داروں کو کل ایک لاش ملی جس کے سر پر گولی لگی ہوئی تھی اور یہ گولی اس وقت لگی تھی جب وہ بغداد کے الشعب نامی علاقہ میں اپنی بہن کے گھر جارہے تھے۔
         پولیس نے اطلاع دی ہے کہ یہ شخص پانچ بچوں کا باپ ہے اور اسے ان تین افراد کی گولی لگی ہے جنہوں نے خاموش طریقہ استعمال کیا تھا اور ان کے قریبی دوست تيسير العتابي نے کہا ہے کہ انہیں بدعنوان حکومت کے میلیشیاؤن کے ہاتھوں مارا گیا ہے اور اللامي عراق میں دس دن کے دوران قتل ہونے والے تیسرے کارکن ہیں۔
         انسانی حقوق کمیشن کے ایک رکن علی البیاتی نے کارکنوں کے خلاف قتل کی کاروائیوں میں اضافہ ہونے کی تصدیق کی ہے اور انہوں نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری نگرانی اور حالات پر نگاہ رکھنے کے باوجود کارکنوں کے قتل کی کاروائیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اس قتل کے واقعات سے لڑکیاں بھی محفوظ نہیں ہیں اور یہ ایک خطرناک اشارہ ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 15 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 12 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14989]


فرانس اسرائیلیوں کے ساتھ یکجہتی کرتا ہے، لیکن غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے: فرانسیسی وزیر خارجہ سیگورنٹ کا بیان

فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
TT

فرانس اسرائیلیوں کے ساتھ یکجہتی کرتا ہے، لیکن غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے: فرانسیسی وزیر خارجہ سیگورنٹ کا بیان

فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)

فرانسیسی وزیر خارجہ، جنہوں نے ایک ہفتہ قبل مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا تھا، نے روزنامہ "اویسٹ فرانس" کو بیان دیتے ہوئے زور دیا کہ فرانس "حقیقی صدمہ" پہنچنے والے اسرائیلیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے، لیکن وہ غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے۔

فرانسیسی وزیر اسٹیفن سیگورنٹ نے ہفتے کے روز شائع ہونے والے انٹرویو کے دوران کہا: "ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ 7 اکتوبر کے بعد اب اسرائیلی معاشرہ پہلے جیسا نہیں رہا۔" انہوں نے مزید کہا: "مجھے اس کا احساس نہیں ہوا جب تک میں خود وہاں گیا۔"

سیگورنٹ نے کہا کہ میں یہ "فرض" سمجھتا ہوں کہ "اسرائیلیوں کا صدمہ حقیقی ہے۔"  (...)

اتوار-01 شعبان 1445ہجری، 11 فروری 2024، شمارہ نمبر[16511]