کارکنوں کے قتل کی مہم سے عراق میں غم وغصہ کی لہر

کل مظاہرہ کرنے والے ایک عراقی شخص کو وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر سے جمع کی گئی خالی گولیوں کو دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل مظاہرہ کرنے والے ایک عراقی شخص کو وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر سے جمع کی گئی خالی گولیوں کو دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کارکنوں کے قتل کی مہم سے عراق میں غم وغصہ کی لہر

کل مظاہرہ کرنے والے ایک عراقی شخص کو وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر سے جمع کی گئی خالی گولیوں کو دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل مظاہرہ کرنے والے ایک عراقی شخص کو وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر سے جمع کی گئی خالی گولیوں کو دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         عراق میں کارکنوں کے قتل کی مہم نے شہریوں میں غم وغصہ کی لہر کو پیدا کر دیا ہے اور اس سے عوامی تحریک کو درپیش سنگین چیلنج کا پتہ چلتا ہے۔
         بغداد ، کربلا اور میساں میں ریکارڈ کئے جانے والے اغوا اور قتل کی مسلسل وارداتوں کے کے بعد 49 سالہ ممتاز سول کارکن علی اللامی کے رشتہ داروں کو کل ایک لاش ملی جس کے سر پر گولی لگی ہوئی تھی اور یہ گولی اس وقت لگی تھی جب وہ بغداد کے الشعب نامی علاقہ میں اپنی بہن کے گھر جارہے تھے۔
         پولیس نے اطلاع دی ہے کہ یہ شخص پانچ بچوں کا باپ ہے اور اسے ان تین افراد کی گولی لگی ہے جنہوں نے خاموش طریقہ استعمال کیا تھا اور ان کے قریبی دوست تيسير العتابي نے کہا ہے کہ انہیں بدعنوان حکومت کے میلیشیاؤن کے ہاتھوں مارا گیا ہے اور اللامي عراق میں دس دن کے دوران قتل ہونے والے تیسرے کارکن ہیں۔
         انسانی حقوق کمیشن کے ایک رکن علی البیاتی نے کارکنوں کے خلاف قتل کی کاروائیوں میں اضافہ ہونے کی تصدیق کی ہے اور انہوں نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری نگرانی اور حالات پر نگاہ رکھنے کے باوجود کارکنوں کے قتل کی کاروائیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اس قتل کے واقعات سے لڑکیاں بھی محفوظ نہیں ہیں اور یہ ایک خطرناک اشارہ ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 15 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 12 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14989]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]