کانگریس کی ایک کمیٹی میں ترکی کے خلاف پابندیوں کا مسودہ پاس

گذشتہ ماہ واشنگٹن میں ٹرمپ اور اردوگان کے زیر اہتمام ہونے والی پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ ماہ واشنگٹن میں ٹرمپ اور اردوگان کے زیر اہتمام ہونے والی پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کانگریس کی ایک کمیٹی میں ترکی کے خلاف پابندیوں کا مسودہ پاس

گذشتہ ماہ واشنگٹن میں ٹرمپ اور اردوگان کے زیر اہتمام ہونے والی پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ ماہ واشنگٹن میں ٹرمپ اور اردوگان کے زیر اہتمام ہونے والی پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی نے ترکی کے خلاف پابندیوں کے نئے مسودہ کو منظوری دے دی ہے اور اس مسودہ کی بنیاد پر ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان کی دولت کا انکشاف کرنے کی درخواست کی گئی ہے اور اس منصوبہ کی حمایت میں 18 ووٹ حاصل ہوئے ہیں جبکہ اس کے خلاف چار ووٹ حاصل ہوئے ہیں اور اسی بنیاد پر شام میں ترکی کی مداخلت کو کانگریس نے غلط قرار دیا ہے اور انقرہ نے روس کے ساتھ ایس 400 میزائل معاہدہ کو ترک کرنے سے انکار کیا ہے۔
        سینیٹ کمیٹی کے ووٹ ڈالنے سے چند گھنٹے قبل  ترکی نے دھمکی دی ہے کہ اگر واشنگٹن نے پابندیاں عائد کی تو وہ اپنی سرزمین پر دونوں امریکی اڈہ کو بند کردے گا۔(۔۔۔)
جمعرات 15 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 12 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14989]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]