عبد المہدی کے متبادل سے عراق کے سیاستداں شرمندہ

ایک عراقی کو گذشتہ روز بغداد کے تحریر اسکوائر میں مظاہرین میں سے متاثرین شدہ کے علامتی تابوت پر غور کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
ایک عراقی کو گذشتہ روز بغداد کے تحریر اسکوائر میں مظاہرین میں سے متاثرین شدہ کے علامتی تابوت پر غور کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

عبد المہدی کے متبادل سے عراق کے سیاستداں شرمندہ

ایک عراقی کو گذشتہ روز بغداد کے تحریر اسکوائر میں مظاہرین میں سے متاثرین شدہ کے علامتی تابوت پر غور کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
ایک عراقی کو گذشتہ روز بغداد کے تحریر اسکوائر میں مظاہرین میں سے متاثرین شدہ کے علامتی تابوت پر غور کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
        استعفی دینے والے وزیر اعظم عادل عبد المہدی کے متبادل برہم صالح کو صدر نامزد کرنے کے لئے آئین کے مطابق آخری تاریخ کے اختتام کے ساتھ ہی عراق میں سیاسی طبقہ کے درمیان انتہائی نازک صورتحال کا مشاہدہ ہے۔
        جمعرات کو آخری تاریخ کے ختم ہونے سے ذرا پہلے سیاست دان اس امیدوار کا انتخاب کرنے کے لئے وقت کی دوڑ میں لگے ہیں جس سے تحریک مطمئن ہو سکے کیونکہ تحریک نے محمد شياع السوداني کی نامزدگی کو مسترد کردیا ہے اور انہوں نے ہی اس مقصد کے لئے نوری المالکی کی سربراہی میں دعوہ پارٹی سے استعفیٰ دیا تھا اور ان کی طرف سے ایک آزاد متبادل پر اصرار تھا۔(۔۔۔)
پیر 19 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 16 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14993]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]