خادم حرمین شریفین: مہاتیر محمد سے اسلامی تعاون کے ذریعہ کام کرنے پر زور

تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے یونانی وزیر خارجہ کے ساتھ تبادلۂ خیال

یونانی وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
یونانی وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

خادم حرمین شریفین: مہاتیر محمد سے اسلامی تعاون کے ذریعہ کام کرنے پر زور

یونانی وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
یونانی وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
        خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اسلامی تعاون تنظیم کے ذریعہ مشترکہ اسلامی اقدام کی اہمیت پر اس طرح سے زور دیا ہے کہ جس سے قوم کے تمام اسلامی امور پر گفتگو کرنے کے لئے آپس میں اتحاد پیدا ہو سکے۔
        شاہ سلمان کی یہ یقین دہانی کل ملیشیاء کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کی طرف سے فون پر ہونے والی گفتگو کے دوران سامنے آئی ہے اور اس فون کے ذریعہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات اور مختلف شعبوں میں ان کی مضبوطی کے مواقع کا جائزہ لیا گیا ہے۔
        دوسری طرف کل ریاض میں خادم حرمین شریفین نے یونانی وزیر خارجہ نیکوس ڈینڈی سے ملاقات کی ہے اور اس ملاقات میں سعودی عرب اور یونان کے مابین تعاون کے پہلوؤں، مختلف شعبوں میں ان کی ترقی کے طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا ہے اور ان کے علاوہ خطہ میں ہونے والی نئی پیشرفتوں کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔
        اس استقبالیہ تقریب میں وزیر برائے امور خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبد اللہ،  قومی سلامتی کے مشیر، وزیر مملکت اور وزراء کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر مساعد العیبان، سعودی عرب میں یونان کے سفیر ایونیس ٹیگس اور متعدد عہدیدار شریک تھے۔
بدھ 21 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 18 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14995]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]