حوثیوں کی طرف سے اسٹاک ہوم کے جوہر سے دور صنعاء میں گریفتھ کو لبھانے کی کوششhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2042136/%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D9%B9%D8%A7%DA%A9-%DB%81%D9%88%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1-%D8%B3%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%B1-%D8%B5%D9%86%D8%B9%D8%A7%D8%A1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D9%81%D8%AA%DA%BE-%DA%A9%D9%88-%D9%84%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%B4%D8%B4
حوثیوں کی طرف سے اسٹاک ہوم کے جوہر سے دور صنعاء میں گریفتھ کو لبھانے کی کوشش
حدیدہ میں کوآرڈینیشن کمیٹی کے ساتویں اجلاس سے پہلے
یمن کے حجہ گورنریٹ کے ایک عبس نامی ڈائریکٹوریٹ کے کیمپ کے ایک باڑ سے دیکھتی ہوئی ایک بچی کو دیکھا جا سکتا ہے
صنعا: «الشرق الاوسط»
TT
TT
حوثیوں کی طرف سے اسٹاک ہوم کے جوہر سے دور صنعاء میں گریفتھ کو لبھانے کی کوشش
یمن کے حجہ گورنریٹ کے ایک عبس نامی ڈائریکٹوریٹ کے کیمپ کے ایک باڑ سے دیکھتی ہوئی ایک بچی کو دیکھا جا سکتا ہے
ایسے وقت میں جب آج ہندوستانی جنرل ابھجیت گوہا، یمنی حکومت اور حوثی گروپ کے نمائندوں کی موجودگی میں حدیدہ شہر کے سامنے اقوام متحدہ کے بحری جہاز پر دوبارہ بحالی کرنے کے لئے کوآرڈینیشن کمیٹی کے ساتویں مشترکہ اجلاس منعقد ہونے کو ہے تو اقوام متحدہ کے سفیر مارٹن گریفتھ نے اس ایک روزہ دورہ کے بعد صنعا چھوڑ دیا جس میں انہوں نے اس گروپ کے رہنما عبد الملک سے ملاقات کی۔ گریفتھ نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے گروپ سے امن وسلامتی کی کاروائی کے اگلے اقدامات کے سلسلہ میں بات چیت کی ہے اور اس گفتگو میں نظربند افراد کے تبادلہ کے سلسلہ میں بھی گفتگو ہوئی ہے اور انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ یمن کی حکومت اور یمنی جماعتوں کے کچھ نمائندوں سے ملاقاتیں کرنے کے لئے منگل کے روز ریاض پہنچے ہیں۔(۔۔۔) بدھ 21ربیع الآخر 1441 ہجرى - 18 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14995]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]