دیاب کو حریری کا جانشیں بنائے جانے کے سلسلہ میں دوبارہ تنازعہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2044496/%D8%AF%DB%8C%D8%A7%D8%A8-%DA%A9%D9%88-%D8%AD%D8%B1%DB%8C%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%D9%86%D8%B4%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%B2%D8%B9%DB%81
دیاب کو حریری کا جانشیں بنائے جانے کے سلسلہ میں دوبارہ تنازعہ
پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کی موجودگی میں نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کا استقبال کرتے ہوئے صدر مائکل عون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
بیروت: نذیر رضا
TT
TT
دیاب کو حریری کا جانشیں بنائے جانے کے سلسلہ میں دوبارہ تنازعہ
پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کی موجودگی میں نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کا استقبال کرتے ہوئے صدر مائکل عون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
لبنان کی حکومت کی تشکیل کی ذمہ داری ڈاکٹر حسان دیاب کو دی گئی ہے لیکن 27 میں سے 21 سنی نمائندے ان کی نامزدگی کے سلسلہ میں ہچکچا رہے ہیں اور ان میں "مستقبل" اور "آزاد مرکز" کے بلاکس بھی شامل ہیں اور دیاب کی نامزدگی کی وجہ سے دوبارہ ميثاقيت کے سلسلہ میں تنازعہ برپا ہو چکا ہے۔ دیاب کو 69 ووٹوں کی حمایت حاصل ہے جن میں سے تمام شیعہ نمائندے 27 ہیں لیکن 42 نمائندوں نے ووٹ دینے سے انکار کر دیا ہے جبکہ 13 نمائندوں نے سفیر نواف سلام کو اپنا ووٹ دیا ہے اور ایک نے حلیمہ قعقور کو اپنا ووٹ دیا ہے اور رکن پارلیمنٹ نہاد المشنوق نے دیاب کی نامزدگی کو ایک بہت بڑا عہد نامہ کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور سابق وزیر نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ ہم اچـانک اس نامزدگی کے سلسلہ میں مطمئن نہیں ہیں۔ جمعہ 23ربیع الآخر 1441 ہجرى - 20 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14997]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔