عراق: پارلیمانی اکثریت کی طرف سے حکومت کے لئے محمد علاوی کی نامزدگی

مظاہرین کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے بعد عراقی فوج کو بغداد میں الرشید اسٹریٹ پر اپنا مورچہ سنبھالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
مظاہرین کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے بعد عراقی فوج کو بغداد میں الرشید اسٹریٹ پر اپنا مورچہ سنبھالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

عراق: پارلیمانی اکثریت کی طرف سے حکومت کے لئے محمد علاوی کی نامزدگی

مظاہرین کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے بعد عراقی فوج کو بغداد میں الرشید اسٹریٹ پر اپنا مورچہ سنبھالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
مظاہرین کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے بعد عراقی فوج کو بغداد میں الرشید اسٹریٹ پر اپنا مورچہ سنبھالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
       گذشتہ روز عراقی پارلیمنٹ میں سیاسی جماعتیں وزیر اعظم کی تعیین کے سلسلہ میں اس وقت ناکام ہو گئیں جب استعفیٰ دینے والے وزیر اعظم عادل عبد المہدی کے جانشین کو منتخب کرنے کے سلسلہ میں پارلیمنٹ کو آئین کی طرف سے دی گئی 15 دن کی مہلت ختم ہو گئی۔
       تاہم مطلق اکثریت سے زیادہ نمائندگی کرنے والے 175 نمائندوں نے اپنی پارٹیوں کی خلاف ورزی کی ہے اور گذشتہ روز صدر جمہوریہ برہم صالح کو ایک درخواست پیش کرکے عبد المہدی کی جانشین کے لئے ایک آزاد شخصیت کو نامزد کیا ہے اور وہ سابق وزیر محمد توفیق علاوی ہیں اور پارلیمانی ذرائع نے توقع کی ہے کہ صالح کل ہفتہ کے دن اس ذمہ داری کے سلسلہ میں کوئی حکم نامہ جاری کریں گے۔(۔۔۔)
جمعہ 23 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 20 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14997]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]