تیونس: غنوشی کے خلاف مشکوک تقرری کے الزامات

تیونس: غنوشی کے خلاف مشکوک تقرری کے الزامات
TT

تیونس: غنوشی کے خلاف مشکوک تقرری کے الزامات

تیونس: غنوشی کے خلاف مشکوک تقرری کے الزامات
        ٹیونس میں حزب اختلاف کی آزاد آئینی پارٹی کی خاتون صدر عبیر موسی نے "نہضہ تحریک" کے رہنما اور ایوان نمائندگان کے اسپیکر راشد غنوشی کی طرف سے کی جانے والی تقرری کے سلسلہ میں غور وفکر کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے اور اسی طرح انہوں نے پارلیمنٹ کی صدارت کی طرف سے غنوشی کے ذریعہ مقرر کردہ افراد کی تعداد کے بارے میں وضاحت فراہم نہ کی جانے کی صورت میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کی دھمکی دی ہے اور اسی طرح دیگر نمائندوں نے بھی کونسل میں کونسلرز کی تقرری کے سلسلہ میں غنوشی کی طرف سے ہونے والی مداخلت کا انکشاف کرنے والی معلومات کے ظاہر ہونے کے بعد ان کے اس طریقہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور انہوں نے ان تقرری کو مشکوک بتایا ہے۔
        اسی سلسلہ میں غنوشی نے کل کہا ہے کہ نمائندوں نے جن ناموں کا تذکرہ کیا ہے وہ سب نام قانونی طور پر دستیاب ہیں۔
جمعہ 23 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 20 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14997]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]