لیبیائی فوج کی پیش قدمی میں اضافہ اور ترکی کو دھمکی

لیبیائی فوج کی پیش قدمی میں اضافہ اور ترکی کو دھمکی
TT

لیبیائی فوج کی پیش قدمی میں اضافہ اور ترکی کو دھمکی

لیبیائی فوج کی پیش قدمی میں اضافہ اور ترکی کو دھمکی
         فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں لیبیا کی نیشنل آرمی نے گذشتہ روز دار الحکومت طرابلس کے مرکز کی طرف ہونے والی اپنی پیش قدمی میں اضافہ کیا ہے اور اس طرح دار الحکومت کے سب سے بڑے اضلاع میں سے ابو سلیم نامی ایک  علاقہ میں فوج کے پہنچنے کے سلسلہ میں معلومات مل رہی ہیں اور فوج کے ترجمان احمد المسماری نے کہا ہے کہ فوج طرابلس کی طرف پیش قدمی جاری رکھے گی اور انہیں کسی بھی وقت جنگ کے ختم ہونے کی توقع ہے اور اسی طرح انہوں نے میلیشیاؤں سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
        اسی سلسلہ میں نیشنل آرمی میں سمندری فورسز کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل نے ترکی کو دھمکی دی ہے اور "الشرق الاوسط" کے ساتھ ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ لیبیا کے فضائی اور بحری افواج ترک بندرگاہوں سے روانہ ہونے والوں جہازوں کی نقل وحرکت کی نگرانی کرنے کے لئے یونانی بحریہ کے ساتھ چوبیس گھنٹے تعاون کر رہی ہیں اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لیبیا کے مغربی شہروں  اور خاص طور پر خاص طور پر مصراتہ اور طرابلس کی طرف آنے والے کسی بھی مشتبہ جہاز کے ساتھ فوری طور پر معاملہ کیا جائے گا۔(۔۔۔)
جمعہ 23 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 20 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14997]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]