لیبیائی فوج کی پیش قدمی میں اضافہ اور ترکی کو دھمکی

لیبیائی فوج کی پیش قدمی میں اضافہ اور ترکی کو دھمکی
TT

لیبیائی فوج کی پیش قدمی میں اضافہ اور ترکی کو دھمکی

لیبیائی فوج کی پیش قدمی میں اضافہ اور ترکی کو دھمکی
         فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں لیبیا کی نیشنل آرمی نے گذشتہ روز دار الحکومت طرابلس کے مرکز کی طرف ہونے والی اپنی پیش قدمی میں اضافہ کیا ہے اور اس طرح دار الحکومت کے سب سے بڑے اضلاع میں سے ابو سلیم نامی ایک  علاقہ میں فوج کے پہنچنے کے سلسلہ میں معلومات مل رہی ہیں اور فوج کے ترجمان احمد المسماری نے کہا ہے کہ فوج طرابلس کی طرف پیش قدمی جاری رکھے گی اور انہیں کسی بھی وقت جنگ کے ختم ہونے کی توقع ہے اور اسی طرح انہوں نے میلیشیاؤں سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
        اسی سلسلہ میں نیشنل آرمی میں سمندری فورسز کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل نے ترکی کو دھمکی دی ہے اور "الشرق الاوسط" کے ساتھ ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ لیبیا کے فضائی اور بحری افواج ترک بندرگاہوں سے روانہ ہونے والوں جہازوں کی نقل وحرکت کی نگرانی کرنے کے لئے یونانی بحریہ کے ساتھ چوبیس گھنٹے تعاون کر رہی ہیں اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لیبیا کے مغربی شہروں  اور خاص طور پر خاص طور پر مصراتہ اور طرابلس کی طرف آنے والے کسی بھی مشتبہ جہاز کے ساتھ فوری طور پر معاملہ کیا جائے گا۔(۔۔۔)
جمعہ 23 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 20 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14997]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]