لیبیائی فوج کی پیش قدمی میں اضافہ اور ترکی کو دھمکی

لیبیائی فوج کی پیش قدمی میں اضافہ اور ترکی کو دھمکی
TT

لیبیائی فوج کی پیش قدمی میں اضافہ اور ترکی کو دھمکی

لیبیائی فوج کی پیش قدمی میں اضافہ اور ترکی کو دھمکی
         فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں لیبیا کی نیشنل آرمی نے گذشتہ روز دار الحکومت طرابلس کے مرکز کی طرف ہونے والی اپنی پیش قدمی میں اضافہ کیا ہے اور اس طرح دار الحکومت کے سب سے بڑے اضلاع میں سے ابو سلیم نامی ایک  علاقہ میں فوج کے پہنچنے کے سلسلہ میں معلومات مل رہی ہیں اور فوج کے ترجمان احمد المسماری نے کہا ہے کہ فوج طرابلس کی طرف پیش قدمی جاری رکھے گی اور انہیں کسی بھی وقت جنگ کے ختم ہونے کی توقع ہے اور اسی طرح انہوں نے میلیشیاؤں سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
        اسی سلسلہ میں نیشنل آرمی میں سمندری فورسز کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل نے ترکی کو دھمکی دی ہے اور "الشرق الاوسط" کے ساتھ ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ لیبیا کے فضائی اور بحری افواج ترک بندرگاہوں سے روانہ ہونے والوں جہازوں کی نقل وحرکت کی نگرانی کرنے کے لئے یونانی بحریہ کے ساتھ چوبیس گھنٹے تعاون کر رہی ہیں اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لیبیا کے مغربی شہروں  اور خاص طور پر خاص طور پر مصراتہ اور طرابلس کی طرف آنے والے کسی بھی مشتبہ جہاز کے ساتھ فوری طور پر معاملہ کیا جائے گا۔(۔۔۔)
جمعہ 23 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 20 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14997]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]