جزائر کے صدر کی طرف سے افتتاحی تقریب میں صاف شفاف آئینی اصلاحات کا وعدہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2044906/%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%81%D8%AA%D8%AA%D8%A7%D8%AD%DB%8C-%D8%AA%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B5%D8%A7%D9%81-%D8%B4%D9%81%D8%A7%D9%81-%D8%A2%D8%A6%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D8%B5%D9%84%D8%A7%D8%AD%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D9%88%D8%B9%D8%AF%DB%81
جزائر کے صدر کی طرف سے افتتاحی تقریب میں صاف شفاف آئینی اصلاحات کا وعدہ
گذشتہ روز دار الحکومت کے صدارتی محل میں حلف برداری کی تقریب کے دوران جزائر کے صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
جزائر: بوعلام غمراسة
TT
TT
جزائر کے صدر کی طرف سے افتتاحی تقریب میں صاف شفاف آئینی اصلاحات کا وعدہ
گذشتہ روز دار الحکومت کے صدارتی محل میں حلف برداری کی تقریب کے دوران جزائر کے صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل جزائر کے نئے صدر عبد المجید تبون نے حلف برداری کی تقریب کے موقع پر پانچ بڑے وعدے کئے ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپنی پہلی پانچ سالہ مدت کے دوران اس کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کریں گے۔ دریں اثنا انہوں نے وزیر اعظم نور الدین بدوی کی ذمہ داریاں پوری کر دی ہے اور وزیر داخلہ صبری بوقادوم کو حکومت کا کام انجام دینے کی ذمہ داری سونپی ہے اور وزیر داخلہ صلاح الدین دحمون کو ہٹا کر وزیر ہاؤسنگ کو اس کا ذمہ دار بنایا ہے۔ تبون نے آئندہ مہینوں میں آئین میں ایک وسیع تر ترمیم پیش کرکے صدر جمہوریہ کے کے اختیارات کو کم کرنے کا عہد کیا ہے اور اس سلسلہ میں عوامی ریفرنڈم کرایا جائے گا اور محدود ماہانہ آمدنی والے افراد کے مفادات کے لئے ٹیکس کے نظام کا جائزہ لیا جائے گا، اظہار رائے کی آزادی کا احترام کیا جائے گا اور اس کی کوئی حد نہیں ہوگی الا یہ کہ وہ قانون کے تحت ہوا ہو۔ احتجاج کی آزادی کو محفوظ کیا جائے گا، بدعنوانی کے خلاف جنگ کی پالیسی کو جاری رکھا جائے گا اور تباہ ہونے والی معیشت کو بچایا جائے گا۔(۔۔۔) جمعہ 23ربیع الآخر 1441 ہجرى - 20 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14997]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)