شام کے امدادی فیصلہ کے خلاف روس اور چین کی طرف سے ویٹو پاور کا استعمال

گذشتہ روز شامی شہریوں کو ادلب کے دیہی علاقہ معرۃ النعمان سے ترک سرحد کی طرف کوچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز شامی شہریوں کو ادلب کے دیہی علاقہ معرۃ النعمان سے ترک سرحد کی طرف کوچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

شام کے امدادی فیصلہ کے خلاف روس اور چین کی طرف سے ویٹو پاور کا استعمال

گذشتہ روز شامی شہریوں کو ادلب کے دیہی علاقہ معرۃ النعمان سے ترک سرحد کی طرف کوچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز شامی شہریوں کو ادلب کے دیہی علاقہ معرۃ النعمان سے ترک سرحد کی طرف کوچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
        روس اور چین نے سلامتی کونسل میں جرمنی، بیلجیم اور کویت کے ذریعہ پیش کردہ اس قرارداد کے خلاف اپنی ویٹو طاقت کا استعمال کیا ہے جس میں اقوام متحدہ کی طرف سے سرحدی مقامات کے ذریعے 40 لاکھ شامی باشندوں تک ایک سال کے لئے امداد کی فراہمی کرنے کا ذکر ہے۔
        جرمنی، بیلجیم اور کویت نے روس کو خوش کرنے کے لئے اس قرارداد میں ترمیم کیا ہے اور اس میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ جنوری 10 کو ختم ہونے والی امداد کی فراہمی کے لئے 2014 سے اپنائے ہوئے طریقۂ کار کے ذریعہ ایک سال کی مدت میں اضافہ کیا جائے۔
        ابتدائی طور پر تینوں ممالک نے گزرگاہوں کی تعداد میں اضافہ کرکے پانچ کیا ہے جن میں سے تین ترکی کی سرحد کے ساتھ ہیں، ایک عراق کی سرحد کے ساتھ اور اردن کی سرحد کے ساتھ ہے لیکن ماسکو نے اس کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے دو گزرگاہ اختیار کرنے اور ایک سال کی بجائے چھ ماہ کی مدت متعین کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور جرمنی، بیلجیم اور کویت نے گزرگاہوں کی تعداد  تین کر دیا ہے جن میں سے دو ترکی کی سرحد سے لگی ہیں اور ایک عراقی کی سرحد سے لگی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 24 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 21 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14998]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]