جانسن برٹش ہاؤس آف کامنز میں بریکسٹ کے سلسلہ میں ہونے والے پہلے ووٹ میں کامیاب

بورس جانسن کو برٹش ہاؤس آف کامنز میں گذشتہ روز گفت وشنید کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بورس جانسن کو برٹش ہاؤس آف کامنز میں گذشتہ روز گفت وشنید کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جانسن برٹش ہاؤس آف کامنز میں بریکسٹ کے سلسلہ میں ہونے والے پہلے ووٹ میں کامیاب

بورس جانسن کو برٹش ہاؤس آف کامنز میں گذشتہ روز گفت وشنید کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بورس جانسن کو برٹش ہاؤس آف کامنز میں گذشتہ روز گفت وشنید کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
        کل برطانوی قانون سازوں نے اس بریکسٹ بل کو منظوری دے دی ہے جس کی تجویز وزیر اعظم بورس جانسن نے وسیع مارجن کے ذریعہ پیش کیا تھا اور اس بل کے ذریعہ 31 جنوری کو یورپی یونین سے برطانیہ کے نکلنے کے سلسلہ میں مدد ملے گی۔
       گذشتہ روز یوروپی یونین سے نکلنے کے سلسلہ میں جانسن معاہدہ کے بل کے حق میں کامنز ہاؤس نے برطانوی پارلیمنٹ کی منتخب مرکزی ایوان کو 358 ووٹ دیا ہے جبکہ اس قانون کے خلاف 234 ووٹ پڑے ہیں اور اس طرح انہیں 124 ووٹوں کی اکثریت ملی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 24 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 21 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14998]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]