جانسن برٹش ہاؤس آف کامنز میں بریکسٹ کے سلسلہ میں ہونے والے پہلے ووٹ میں کامیابhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2046376/%D8%AC%D8%A7%D9%86%D8%B3%D9%86-%D8%A8%D8%B1%D9%B9%D8%B4-%DB%81%D8%A7%D8%A4%D8%B3-%D8%A2%D9%81-%DA%A9%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%B2-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D8%B1%DB%8C%DA%A9%D8%B3%D9%B9-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%D9%BE%DB%81%D9%84%DB%92-%D9%88%D9%88%D9%B9-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%A7%D8%A8
جانسن برٹش ہاؤس آف کامنز میں بریکسٹ کے سلسلہ میں ہونے والے پہلے ووٹ میں کامیاب
بورس جانسن کو برٹش ہاؤس آف کامنز میں گذشتہ روز گفت وشنید کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لندن: "الشرق الاوسط"
TT
TT
جانسن برٹش ہاؤس آف کامنز میں بریکسٹ کے سلسلہ میں ہونے والے پہلے ووٹ میں کامیاب
بورس جانسن کو برٹش ہاؤس آف کامنز میں گذشتہ روز گفت وشنید کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل برطانوی قانون سازوں نے اس بریکسٹ بل کو منظوری دے دی ہے جس کی تجویز وزیر اعظم بورس جانسن نے وسیع مارجن کے ذریعہ پیش کیا تھا اور اس بل کے ذریعہ 31 جنوری کو یورپی یونین سے برطانیہ کے نکلنے کے سلسلہ میں مدد ملے گی۔ گذشتہ روز یوروپی یونین سے نکلنے کے سلسلہ میں جانسن معاہدہ کے بل کے حق میں کامنز ہاؤس نے برطانوی پارلیمنٹ کی منتخب مرکزی ایوان کو 358 ووٹ دیا ہے جبکہ اس قانون کے خلاف 234 ووٹ پڑے ہیں اور اس طرح انہیں 124 ووٹوں کی اکثریت ملی ہے۔(۔۔۔) ہفتہ 24ربیع الآخر 1441 ہجرى - 21 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14998]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔