جانسن برٹش ہاؤس آف کامنز میں بریکسٹ کے سلسلہ میں ہونے والے پہلے ووٹ میں کامیاب

بورس جانسن کو برٹش ہاؤس آف کامنز میں گذشتہ روز گفت وشنید کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بورس جانسن کو برٹش ہاؤس آف کامنز میں گذشتہ روز گفت وشنید کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جانسن برٹش ہاؤس آف کامنز میں بریکسٹ کے سلسلہ میں ہونے والے پہلے ووٹ میں کامیاب

بورس جانسن کو برٹش ہاؤس آف کامنز میں گذشتہ روز گفت وشنید کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بورس جانسن کو برٹش ہاؤس آف کامنز میں گذشتہ روز گفت وشنید کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
        کل برطانوی قانون سازوں نے اس بریکسٹ بل کو منظوری دے دی ہے جس کی تجویز وزیر اعظم بورس جانسن نے وسیع مارجن کے ذریعہ پیش کیا تھا اور اس بل کے ذریعہ 31 جنوری کو یورپی یونین سے برطانیہ کے نکلنے کے سلسلہ میں مدد ملے گی۔
       گذشتہ روز یوروپی یونین سے نکلنے کے سلسلہ میں جانسن معاہدہ کے بل کے حق میں کامنز ہاؤس نے برطانوی پارلیمنٹ کی منتخب مرکزی ایوان کو 358 ووٹ دیا ہے جبکہ اس قانون کے خلاف 234 ووٹ پڑے ہیں اور اس طرح انہیں 124 ووٹوں کی اکثریت ملی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 24 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 21 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14998]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]