اردگان اور السراج کے افہام وتفہیم سے واشنگٹن پریشان

لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج  کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اردگان اور السراج کے افہام وتفہیم سے واشنگٹن پریشان

لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج  کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
        امریکی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کل اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ لیبیا میں ہونے والے تنازعہ کی شدت کے سلسلہ میں بہت فکر مند ہے اور انہوں نے طرابلس میں وفاقی حکومت کے وزیر اعظم  فائز السراج اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ہونے والے افہام وتفہیم کو "اشتعال انگیز اور پریشان کن قرار دیا ہے۔
        اردگان اور سراج نے ایک فوجی اور سیکیورٹی معاہدہ کے علاوہ مشرقی بحیرۂ روم میں سمندری تعاون سے متعلق افہام وتفہیم  کے ایک دستاویز پر دستخط کیا ہے اور ترکی اور لیبیا کے مابین ہونے والے معاہدہ کے سلسلہ میں امریکہ کی طرف سے ہونے والے پہلے رد عمل کے طور پر ایک امریکی عہدہ دار نے رائٹرز ایجنسی کو بتایا ہے کہ سمندری معاہدہ غیر مفید ہے اور اسی طرح اشتعال انگیز بھی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ تشویش کی بات بھی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 25 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 22 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14999]


امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]