اردگان اور السراج کے افہام وتفہیم سے واشنگٹن پریشان

لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج  کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اردگان اور السراج کے افہام وتفہیم سے واشنگٹن پریشان

لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج  کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
        امریکی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کل اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ لیبیا میں ہونے والے تنازعہ کی شدت کے سلسلہ میں بہت فکر مند ہے اور انہوں نے طرابلس میں وفاقی حکومت کے وزیر اعظم  فائز السراج اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ہونے والے افہام وتفہیم کو "اشتعال انگیز اور پریشان کن قرار دیا ہے۔
        اردگان اور سراج نے ایک فوجی اور سیکیورٹی معاہدہ کے علاوہ مشرقی بحیرۂ روم میں سمندری تعاون سے متعلق افہام وتفہیم  کے ایک دستاویز پر دستخط کیا ہے اور ترکی اور لیبیا کے مابین ہونے والے معاہدہ کے سلسلہ میں امریکہ کی طرف سے ہونے والے پہلے رد عمل کے طور پر ایک امریکی عہدہ دار نے رائٹرز ایجنسی کو بتایا ہے کہ سمندری معاہدہ غیر مفید ہے اور اسی طرح اشتعال انگیز بھی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ تشویش کی بات بھی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 25 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 22 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14999]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]