دیاب: میں معافی نہیں مانگوں گا اور میری حکومت میں سب شامل ہوں گے

پارلیمنٹ سے متعلق ہونے والے مشوروں کے آغاز سے نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کو گزشتہ روز صدر نبیہ بری سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
پارلیمنٹ سے متعلق ہونے والے مشوروں کے آغاز سے نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کو گزشتہ روز صدر نبیہ بری سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
TT

دیاب: میں معافی نہیں مانگوں گا اور میری حکومت میں سب شامل ہوں گے

پارلیمنٹ سے متعلق ہونے والے مشوروں کے آغاز سے نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کو گزشتہ روز صدر نبیہ بری سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
پارلیمنٹ سے متعلق ہونے والے مشوروں کے آغاز سے نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کو گزشتہ روز صدر نبیہ بری سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
         نامزد لبنانی وزیر اعظم حسان دیاب نے کل اعلان کیا ہے کہ وہ آزاد افراد پر مشتمل چھوٹی حکومت تشکیل دینے کے لئے کام کریں گے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو بھی حکومت کو تشکیل دیگا وہی حکومت کا سربراہ ہوگا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ وہ معافی نہیں مانگیں گے اور کسی نے بھی ان پر کوئی شرط نہیں لگائی ہے اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت سب کو شامل کرے گی۔
        دیاب نے پروگریسو سوشلسٹ پارٹی کے بلاک کے ذریعہ بائکاٹ کئے جانے والے غیر پابند پارلیمانی مشاورت کو مکمل کیا ہے اور اسی مشاورت کے سلسلہ میں پروگریسو سوشلسٹ پارٹی نے اعلان کیا تھا کہ وہ حکومت میں حصہ نہیں لے گی اور اسی طرح "فیوچر موومنٹ" اور "لبنانی افواج" اور "کتائب" نے اعلان کیا تھا کہ وہ اس میں ہرگز حصہ نہیں لیں گے۔(۔۔۔)
اتوار 25 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 22 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14999]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]