سعودی عدلیہ کا خاشقجي کے قاتلوں سے قصاصhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2050826/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%AF%D9%84%DB%8C%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%D8%AE%D8%A7%D8%B4%D9%82%D8%AC%D9%8A-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%A7%D8%AA%D9%84%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D9%82%D8%B5%D8%A7%D8%B5
گذشتہ روز ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران سعودی سرکاری وکیل شلعان الشلعان کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
ریاض: «الشرق الاوسط»
TT
TT
سعودی عدلیہ کا خاشقجي کے قاتلوں سے قصاص
گذشتہ روز ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران سعودی سرکاری وکیل شلعان الشلعان کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گذشتہ روز سعودی پبلک پراسیکیوشن نے 14 ماہ قبل اسطنبول میں واقع سعودی قونصل خانے کے ہیڈکوارٹر کے اندر سعودی شہری جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث پانچ افراد کو ابتدائی طور پر سزائے موت کا فیصلہ سنانیا ہے جبکہ تین دیگر افراد کو قید کی سزا سنایا ہے۔ سعودی پبلک پراسیکیوٹر شلعان الشلعان نے ایک پریس کانفرنس میں وضاحت کی ہے کہ 21 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور 10 دیگر افراد کو گرفتار کیے بغیر ان سے تفتیش کی گئی ہے کیونکہ ان کو گرفتار کرنے کی کوئی وجہ نہیں ملی ہے اور انہوں نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ جو احکامات جاری کیے گئے ہیں وہ ابھی ابتدائی احکامات ہیں۔(۔۔۔) منگل 27ربیع الآخر 1441 ہجرى - 24 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15001]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]