حریری کو فراہم نہ کردہ سہولیات اب دیاب کو حاصل

گذشتہ جمعرات کو نئے صدر عبد المجید تبون کی حلف برداری کے موقع پر لی گئی صالح کی آخری تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ جمعرات کو نئے صدر عبد المجید تبون کی حلف برداری کے موقع پر لی گئی صالح کی آخری تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

حریری کو فراہم نہ کردہ سہولیات اب دیاب کو حاصل

گذشتہ جمعرات کو نئے صدر عبد المجید تبون کی حلف برداری کے موقع پر لی گئی صالح کی آخری تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ جمعرات کو نئے صدر عبد المجید تبون کی حلف برداری کے موقع پر لی گئی صالح کی آخری تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
        نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کی حمایت کرنے والی مختلف سیاسی جماعتیں اس بات کی تصدیق کر رہی ہیں کہ وہ حکومت بنانے کے لئے ان کے مشن میں آسانی پیدا کریں گی اور دیاب نے بھی پرزور انداز میں کہا ہے کہ وہ متعدد ماہرین کی حکومت کے پابند ہیں اور حزب اللہ کے وزیر محمد فنیش نے کل پرزور انداز میں کہا ہے کہ اس حکومت کو سیاسی احاطہ کی اہمیت کا اندازہ ہے۔
        دیاب کی طرف سے پیش کردہ فارمولہ اور اس ٹیکنوکریٹک حکومت کے درمیان جس سے حزب اللہ اور اس کے حلیف ہمیشہ سے جکڑے ہوئے ہیں ایسا لگتا ہے کہ حزب اللہ کے لئے اس کی پوزیشن میں تبدیلی دور نہیں ہے اور  باخبر ذرائع نے "الشرق الاوسط" سے اس کی پوزیشن کی تصدیق کی ہے کہ ہم اور ہمارے اتحادی اس کے لئے ہر ممکن سہولت فراہم کریں گے۔(۔۔۔)
منگل 27 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 24 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15001]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]