حریری کو فراہم نہ کردہ سہولیات اب دیاب کو حاصلhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2050831/%D8%AD%D8%B1%DB%8C%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%81%D8%B1%D8%A7%DB%81%D9%85-%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%81-%D8%B3%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D8%A7%D8%A8-%DA%A9%D9%88-%D8%AD%D8%A7%D8%B5%D9%84
گذشتہ جمعرات کو نئے صدر عبد المجید تبون کی حلف برداری کے موقع پر لی گئی صالح کی آخری تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بیروت: كارولين عاكوم
TT
TT
حریری کو فراہم نہ کردہ سہولیات اب دیاب کو حاصل
گذشتہ جمعرات کو نئے صدر عبد المجید تبون کی حلف برداری کے موقع پر لی گئی صالح کی آخری تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کی حمایت کرنے والی مختلف سیاسی جماعتیں اس بات کی تصدیق کر رہی ہیں کہ وہ حکومت بنانے کے لئے ان کے مشن میں آسانی پیدا کریں گی اور دیاب نے بھی پرزور انداز میں کہا ہے کہ وہ متعدد ماہرین کی حکومت کے پابند ہیں اور حزب اللہ کے وزیر محمد فنیش نے کل پرزور انداز میں کہا ہے کہ اس حکومت کو سیاسی احاطہ کی اہمیت کا اندازہ ہے۔ دیاب کی طرف سے پیش کردہ فارمولہ اور اس ٹیکنوکریٹک حکومت کے درمیان جس سے حزب اللہ اور اس کے حلیف ہمیشہ سے جکڑے ہوئے ہیں ایسا لگتا ہے کہ حزب اللہ کے لئے اس کی پوزیشن میں تبدیلی دور نہیں ہے اور باخبر ذرائع نے "الشرق الاوسط" سے اس کی پوزیشن کی تصدیق کی ہے کہ ہم اور ہمارے اتحادی اس کے لئے ہر ممکن سہولت فراہم کریں گے۔(۔۔۔) منگل 27ربیع الآخر 1441 ہجرى - 24 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15001]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]