غیر جانبدار زون کی تقسیم کے لئے سعودی عرب اور کویت کے درمیان معاہدہ

گذشتہ روز معاہدہ پر دستخط کے دوران سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان اور کویتی وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے "الشرق الاوسط"
گذشتہ روز معاہدہ پر دستخط کے دوران سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان اور کویتی وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے "الشرق الاوسط"
TT

غیر جانبدار زون کی تقسیم کے لئے سعودی عرب اور کویت کے درمیان معاہدہ

گذشتہ روز معاہدہ پر دستخط کے دوران سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان اور کویتی وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے "الشرق الاوسط"
گذشتہ روز معاہدہ پر دستخط کے دوران سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان اور کویتی وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے "الشرق الاوسط"
        سعودی عرب اور کویت نے گزشتہ روز اپنے مابین غیر جانبدار زون کی تقسیم کے لئے ایک تاریخی معاہدہ پر دستخط کیا ہے اور اس کا مقصد اپنے درمیان مشترکہ کنوئیں سے دوبارہ تیل کی نکالنا ہے۔     
       اسی طرح سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان بن عبد العزیز اور کویت کے وزیر خارجہ شیخ احمد ناصر المحمد الصباح نے "مشترکہ کنئیں سے دوبارہ تیل نکالنے کے لئے تقسیم کے معاہدہ اور زیر آب زون کے معاہدہ کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے معاہدہ پر دستخط کیا ہے۔
       دونوں فریقوں نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ خادم حرمين شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کی سربراہی میں منسلک معاہدہ اور افہام وتفہیم کے معاہدہ پر ہونے والے دستخط سے ان دونوں ممالک کے درمیان ممتاز اور خصوصی برادرانہ تعلقات کا پتہ چلتا ہے اور اس سلسلہ میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان بن عبد العزیز اور کویت ولی عہد شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کی توجہات بھی شامل ہیں۔(۔۔۔)
بدھ 28 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 25 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15002]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]