حریری معاہدہ کے ساتھ کھلی محاذ آرائی کے لئے تیارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2052291/%D8%AD%D8%B1%DB%8C%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%DA%A9%DA%BE%D9%84%DB%8C-%D9%85%D8%AD%D8%A7%D8%B0-%D8%A2%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1
لبنانی صدر مائکل عون کو نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
بیروت: ثائر عباس
TT
TT
حریری معاہدہ کے ساتھ کھلی محاذ آرائی کے لئے تیار
لبنانی صدر مائکل عون کو نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
لبنان کے مستعفی وزیر اعظم سعد حریری نے کل صدر مائکل عون اور خاص طور پر ان کے داماد وزیر خارجہ جبران باسیل کے ساتھ کھلی محاذ آرائی کے مرحلہ کا آغاز کر دیا ہے اور جبران نے ہی زور دے کر کہا تھا کہ اگر حریری معتدل نہیں ہوئے تو وہ آج کے بعد ان کے ساتھ بالکل بھی تعاون نہیں کریں گے۔ حریری نے سنی شیعہ تنازعہ کو ختم کرنے کے مقصد سے دو طرفہ شیعہ جوڑی یعنی تحریک امید اور حزب اللہ کے ساتھ معاملہ کو پرسکون کرنے کی واضح خواہش کا اظہار کیا ہے لیکن اس کے مقابلہ وہ باسیل کے خلاف کھلی جنگ کریں گے کیونکہ انہوں نے ہی ان پر صدر کو غیر جانبدار کئے بغیر براہ راست ملک پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ صدر کی ٹیم آئین اور قانون کے مطابق کام کر رہی ہے۔(۔۔۔) بدھ 28ربیع الآخر 1441 ہجرى - 25 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15002]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]