حریری معاہدہ کے ساتھ کھلی محاذ آرائی کے لئے تیار

لبنانی صدر مائکل عون کو نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
لبنانی صدر مائکل عون کو نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
TT

حریری معاہدہ کے ساتھ کھلی محاذ آرائی کے لئے تیار

لبنانی صدر مائکل عون کو نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
لبنانی صدر مائکل عون کو نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
        لبنان کے مستعفی وزیر اعظم سعد حریری نے کل صدر مائکل عون اور خاص طور پر ان کے داماد وزیر خارجہ جبران باسیل کے ساتھ کھلی محاذ آرائی کے مرحلہ کا آغاز کر دیا ہے اور جبران نے ہی زور دے کر کہا تھا کہ اگر حریری معتدل نہیں ہوئے تو وہ آج کے بعد ان کے ساتھ بالکل بھی تعاون نہیں کریں گے۔
        حریری نے سنی شیعہ تنازعہ کو ختم کرنے کے مقصد سے دو طرفہ شیعہ جوڑی یعنی تحریک امید اور حزب اللہ کے ساتھ معاملہ کو پرسکون کرنے کی واضح خواہش کا اظہار کیا ہے لیکن اس کے مقابلہ وہ باسیل کے خلاف کھلی جنگ کریں گے کیونکہ انہوں  نے ہی ان پر صدر کو غیر جانبدار کئے بغیر براہ راست ملک پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ صدر کی ٹیم آئین اور قانون کے مطابق کام کر رہی ہے۔(۔۔۔)
بدھ 28 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 25 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15002]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]