اوبامہ کے نیوکلیئر کی وجہ سے قیصر کے قانون میں 5 سال کی تاخیر

کانگرس کی سماعت کے دوران قيصر کو نیلے رنگ کے لباس میں دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
کانگرس کی سماعت کے دوران قيصر کو نیلے رنگ کے لباس میں دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

اوبامہ کے نیوکلیئر کی وجہ سے قیصر کے قانون میں 5 سال کی تاخیر

کانگرس کی سماعت کے دوران قيصر کو نیلے رنگ کے لباس میں دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
کانگرس کی سماعت کے دوران قيصر کو نیلے رنگ کے لباس میں دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
        شام میں جنگی مجرموں کے تعاقب کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذریعہ حال ہی میں دستخط کیے گئے قيصر کے قانون سے واقف ذریعہ نے انکشاف کیا ہے کہ سابق صدر باراک اوباما نے اس قانون کے اجراء میں پانچ سال تک رکاوٹ پیدا کی ہے کیونکہ ان کو سنہ 2016 کے آغاز میں ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدہ کے امکانات کے متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔ پیلوسی دفتر کے ذرائع کے مطابق شامی وامریکی کونسل کے رکن فاروق بلال نے بتایا ہے کہ اوباما نے ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کو فون کرکے قانون سے متعلق ووٹ واپس لینے کو کہا تھا۔
        بلال شامی نژاد ان دو امریکی شخصیات میں سے ایک ہے جنھوں نے قيصر کے کام کی ٹیم میں دوسروں کے ساتھ اہم کردار ادا کیا ہے اور وہ فوٹو گرافر ہیں جنہوں نے شامی ملٹری پولیس کے لئے کام کیا اور کم از کم 56 ہزار متاثرین کی تصاویر پر مشتمل دستاویز بنائی ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 29 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 26 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15003]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]