لبنان: سنی تذبذب کی وجہ سے دیاب کا مشن مشکل میں

لبنان: سنی تذبذب کی وجہ سے دیاب کا مشن مشکل میں
TT

لبنان: سنی تذبذب کی وجہ سے دیاب کا مشن مشکل میں

لبنان: سنی تذبذب کی وجہ سے دیاب کا مشن مشکل میں
        حکومت سازی کو ختم کرنے کے لئے نامزد لبنانی وزیر اعظم کے حسان دیاب کی کوششیں اس وقت مشکل میں پڑ گئیں جب سنی گروہ نے کام قبول کرنے کے سلسلہ میں تذبذب کا اظہار کیا اور اس کے علاوہ کچھ ناموں کے سلسلہ میں صدر جمہوریہ مائکل عون اور صدر پارلیمنٹ نبیہ بری نے مخالفت کرتے ہوئے ان کے انتخاب میں مزید غور وفکر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
        لیکن دیاب ان ناموں کی تلاش میں اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے مستعفی وزیر اعظم سعد حریری کی سربراہی میں "مستقبل" تحریک کو پریشانی یا چیلنج کا سامنا نہ کرنا پڑے اور اس طرح اس عوامی تحریک کے لئے بھی پریشانی کا سبب نہ بنیں جس کا مطالبہ ہے کہ نئی حکومت اس کے مطالبوں کو پورا کرے اور مشرق وسطی کے امور کے سلسلہ میں امریکی وزیر خارجہ کے مساعد ڈیوڈ ہل کا مشورہ لیتے رہیں اور یاد رہے کہ انہوں نے حالیہ بیروت کے دورہ پر سب سے ملاقات کی تھی۔  
       ذرائع نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عون اور بری نے دیاب سے متعدد وجوہات کی بناء پر حکومت بنانے کے سلسلہ میں غور وفکر کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور ان میں سے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ فہرست میں وزارتی محکموں کی ذمہ داری سنبھالنے کے لئے نامزد کیے جانے والے چند افراد نامعلوم ہیں اور ان کی زندگی اور ان کے تجربات کے بارے میں معلومات بہت ضرورت ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 01 جمادی الاول 1441 ہجرى - 27 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15004]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]