صالح کی نگاہ میں عوام کی آواز کو نظر انداز کرنے کی بجائے استعفی دینا مناسب ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2054816/%D8%B5%D8%A7%D9%84%D8%AD-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%DA%AF%D8%A7%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%A2%D9%88%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%AC%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%B9%D9%81%DB%8C-%D8%AF%DB%8C%D9%86%D8%A7-%D9%85%D9%86%D8%A7%D8%B3%D8%A8-%DB%81%DB%92
صالح کی نگاہ میں عوام کی آواز کو نظر انداز کرنے کی بجائے استعفی دینا مناسب ہے
گذشتہ وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں عیدانی کی وزارت عظمی کے امیدوار کے خلاف مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی صدر برہم صالح نے "تعمیراتی" بلاک کے امیدوار اسعد العیدانی کو وزیر اعظم کے لئے نامزد کئے جانے کے سلسلہ میں ہونے والے موجودہ انتظامات کو اس وقت الجھا کر رکھ دیا ہے جب انہوں نے عوام کے مطالبوں کو پورا کرنے کے مقصد سے سے العیدانی کو وزیر اعظم بنائے جانے سے انکار کیا اور اپنا استعفی نامہ پیش کرنے کو مناسب سمجھا۔ صالح نے پارلیمنٹ کے اسپیکر کو ایک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس امیدوار وزیر اعظم کے سلسلہ میں افہام وتفہیم کی حمایت سے ملک کے اعلی مفاد کے لئے صدر کے کندھے پر قومی ذمہ داری عائد کرتا ہوتی کہ وہ حالات کو پرسکون بنا سکے اور اس کی شخصیت متنازعہ نہ ہو اور وہ لوگوں کے مطالبات کو پورا کر سکے۔(۔۔۔) جمعہ 01جمادی الاول 1441 ہجرى - 27 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15004]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔