صالح کی نگاہ میں عوام کی آواز کو نظر انداز کرنے کی بجائے استعفی دینا مناسب ہے

عراقی صدر کی طرف سے ایران کے قریب "تعمیراتی" بلاک کے امیدوار کو پاس کرنے کے لئے ہونے والے دباؤ کا اعتراف

گذشتہ وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں عیدانی کی وزارت عظمی کے امیدوار کے خلاف مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں عیدانی کی وزارت عظمی کے امیدوار کے خلاف مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

صالح کی نگاہ میں عوام کی آواز کو نظر انداز کرنے کی بجائے استعفی دینا مناسب ہے

گذشتہ وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں عیدانی کی وزارت عظمی کے امیدوار کے خلاف مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں عیدانی کی وزارت عظمی کے امیدوار کے خلاف مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         عراقی صدر برہم صالح نے "تعمیراتی" بلاک کے امیدوار اسعد العیدانی کو وزیر اعظم کے لئے نامزد کئے جانے کے سلسلہ میں ہونے والے موجودہ انتظامات کو اس وقت الجھا کر رکھ دیا ہے جب انہوں نے عوام کے مطالبوں کو پورا کرنے کے مقصد سے سے العیدانی کو وزیر اعظم بنائے جانے سے انکار کیا اور اپنا استعفی نامہ پیش کرنے کو مناسب سمجھا۔
        صالح نے پارلیمنٹ کے اسپیکر کو ایک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس امیدوار وزیر اعظم کے سلسلہ میں افہام وتفہیم کی حمایت سے ملک کے اعلی مفاد کے لئے صدر کے کندھے پر قومی ذمہ داری عائد کرتا ہوتی کہ وہ حالات کو پرسکون بنا سکے اور اس کی شخصیت متنازعہ نہ ہو اور وہ لوگوں کے مطالبات کو پورا کر سکے۔(۔۔۔)
جمعہ 01 جمادی الاول 1441 ہجرى - 27 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15004]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]