صالح کی نگاہ میں عوام کی آواز کو نظر انداز کرنے کی بجائے استعفی دینا مناسب ہے

عراقی صدر کی طرف سے ایران کے قریب "تعمیراتی" بلاک کے امیدوار کو پاس کرنے کے لئے ہونے والے دباؤ کا اعتراف

گذشتہ وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں عیدانی کی وزارت عظمی کے امیدوار کے خلاف مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں عیدانی کی وزارت عظمی کے امیدوار کے خلاف مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

صالح کی نگاہ میں عوام کی آواز کو نظر انداز کرنے کی بجائے استعفی دینا مناسب ہے

گذشتہ وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں عیدانی کی وزارت عظمی کے امیدوار کے خلاف مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں عیدانی کی وزارت عظمی کے امیدوار کے خلاف مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         عراقی صدر برہم صالح نے "تعمیراتی" بلاک کے امیدوار اسعد العیدانی کو وزیر اعظم کے لئے نامزد کئے جانے کے سلسلہ میں ہونے والے موجودہ انتظامات کو اس وقت الجھا کر رکھ دیا ہے جب انہوں نے عوام کے مطالبوں کو پورا کرنے کے مقصد سے سے العیدانی کو وزیر اعظم بنائے جانے سے انکار کیا اور اپنا استعفی نامہ پیش کرنے کو مناسب سمجھا۔
        صالح نے پارلیمنٹ کے اسپیکر کو ایک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس امیدوار وزیر اعظم کے سلسلہ میں افہام وتفہیم کی حمایت سے ملک کے اعلی مفاد کے لئے صدر کے کندھے پر قومی ذمہ داری عائد کرتا ہوتی کہ وہ حالات کو پرسکون بنا سکے اور اس کی شخصیت متنازعہ نہ ہو اور وہ لوگوں کے مطالبات کو پورا کر سکے۔(۔۔۔)
جمعہ 01 جمادی الاول 1441 ہجرى - 27 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15004]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]