حفتر کی فورسز کی طرف سے طرابلس کے محلوں میں جنگِ کرنے کی تیار

انقرہ لیبیا کے دار الحکومت میں فوجی اڈہ قائم کرنے کے لئے تیار

پرسو لیبیا کے دار الحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ شہر کو نشانہ بنانے والے ایک فضائی حملے کے بعد معائنہ کرتے ہوئے اہل لیبیا کو دیکھا جا سکتا ہے
پرسو لیبیا کے دار الحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ شہر کو نشانہ بنانے والے ایک فضائی حملے کے بعد معائنہ کرتے ہوئے اہل لیبیا کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

حفتر کی فورسز کی طرف سے طرابلس کے محلوں میں جنگِ کرنے کی تیار

پرسو لیبیا کے دار الحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ شہر کو نشانہ بنانے والے ایک فضائی حملے کے بعد معائنہ کرتے ہوئے اہل لیبیا کو دیکھا جا سکتا ہے
پرسو لیبیا کے دار الحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ شہر کو نشانہ بنانے والے ایک فضائی حملے کے بعد معائنہ کرتے ہوئے اہل لیبیا کو دیکھا جا سکتا ہے
         فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں لیبیا کی نیشنل آرمی فورسز نے طرابلس کے ارد گرد محاصرہ سخت کردیا ہے اور اس کے ترجمان احمد المسماری نے اعلان کیا ہے کہ وہ دار الحکومت کے محلوں میں لڑائی لڑنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
         المسماری نے "العربیہ" چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آنے والے وقت میں ہونے والی پیشرفتوں سے تمام لیبیا کے لوگ حیرت زدہ ہو جائیں گے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص فورسز طرابلس کے مرکزی محلوں کی لڑائی میں داخل ہونے کی تیاری کر رہی ہیں۔
         اسی کے ساتھ ترکی کی وزارت دفاع کی خاتون ترجمان نديدة شبنام اكطوب نے گذشتہ روز انقرہ میں ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ترک مسلح افواج احکامات ملنے پر لیبیا کی طرف فوج بھیجنے کے لئے تیار ہے جبکہ لیبیا میں ترک سفیر امر الله ايشلار نے تصدیق کی ہے کہ ضرورت پڑنے پر ان کا ملک قطر اور صومالیہ میں اپنے فوجی اڈے کی طرح طرابلس میں ایک فوجی اڈہ قائم کرنے کے لئے تیار ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 02 جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]