دیاب کی 18 وزراء پر مشتمل ٹیکنوکریٹ حکومت کی خواہش

عون سیاستدانوں پر مشتمل گروپ کی پیروی سے باز آگئے ہیں

صدر عون اور نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کے مابین کل ہونے والی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
صدر عون اور نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کے مابین کل ہونے والی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

دیاب کی 18 وزراء پر مشتمل ٹیکنوکریٹ حکومت کی خواہش

صدر عون اور نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کے مابین کل ہونے والی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
صدر عون اور نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کے مابین کل ہونے والی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
        لبنانی صدر جمہوریہ مائکل عون اور نامزد وزیر اعظم کے حسان دیاب کے مابین گذشتہ روز ایک ہفتہ کے درمیان دوسری ملاقات ہوئی ہے۔
       حسان دياب نے ت واس سلسلہ میں کوئی بیان نہیں دیا ہے لیکن باخبر وزارتی ذرائع نے اس ملاقات کو اچھا قرار دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ غیر سیاستداں 18 وزراء کی ایک ایسی منی ٹیکنوکریٹک حکومت بنانے کی طرف رجحان دکھ رہا ہے جو عوامی تحریک کے تقاضوں کو پورا کرے گی اور اس سے ایسا ظاہر ہو رہا ہے کہ اس ٹیکنوکریٹ حکومت سے پسپائی ہو رہی ہے جس کے صدر عون، حزب اللہ اور امید تحریک پابند تھے۔
        ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں بیگوں کی تقسیم، ان کی درجہ بندی اور وزیر کے لئے تجویز کردہ کچھ ناموں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال ہوا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 02 جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]