دیاب کی 18 وزراء پر مشتمل ٹیکنوکریٹ حکومت کی خواہش

عون سیاستدانوں پر مشتمل گروپ کی پیروی سے باز آگئے ہیں

صدر عون اور نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کے مابین کل ہونے والی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
صدر عون اور نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کے مابین کل ہونے والی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

دیاب کی 18 وزراء پر مشتمل ٹیکنوکریٹ حکومت کی خواہش

صدر عون اور نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کے مابین کل ہونے والی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
صدر عون اور نامزد وزیر اعظم حسان دیاب کے مابین کل ہونے والی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
        لبنانی صدر جمہوریہ مائکل عون اور نامزد وزیر اعظم کے حسان دیاب کے مابین گذشتہ روز ایک ہفتہ کے درمیان دوسری ملاقات ہوئی ہے۔
       حسان دياب نے ت واس سلسلہ میں کوئی بیان نہیں دیا ہے لیکن باخبر وزارتی ذرائع نے اس ملاقات کو اچھا قرار دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ غیر سیاستداں 18 وزراء کی ایک ایسی منی ٹیکنوکریٹک حکومت بنانے کی طرف رجحان دکھ رہا ہے جو عوامی تحریک کے تقاضوں کو پورا کرے گی اور اس سے ایسا ظاہر ہو رہا ہے کہ اس ٹیکنوکریٹ حکومت سے پسپائی ہو رہی ہے جس کے صدر عون، حزب اللہ اور امید تحریک پابند تھے۔
        ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں بیگوں کی تقسیم، ان کی درجہ بندی اور وزیر کے لئے تجویز کردہ کچھ ناموں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال ہوا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 02 جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]