مسلسل مظاہروں کے سلسلہ میں جزائر کے اندر تقسیم https://urdu.aawsat.com/home/article/2056236/%D9%85%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84-%D9%85%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%B1-%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85
مرحوم آرمی چیف کے کارکنوں اور حامیوں کے مابین جھڑپیں
کل جزائر کے دار الحکومت کی گلیوں میں ہونے والے مظاہروں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جزائر: بوعلام غمراسة
TT
TT
مسلسل مظاہروں کے سلسلہ میں جزائر کے اندر تقسیم
کل جزائر کے دار الحکومت کی گلیوں میں ہونے والے مظاہروں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ پیر کے روز آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل احمد قائد صالح کی وفات کے بعد حکومت میں تبدیلی کا مطالبہ کرنے والے مظاہروں کے تسلسل کے سلسلہ میں جزائر کے لوگوں میں پھوٹ ہو گیا ہے۔ گذشتہ روز بڑے پیمانے پر تعینات سیکیورٹی فورسز نے اپنے 45ویں ہفتہ میں داخل مظاہروں کے تسلسل کے حامی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے مداخلت کی ہے اور دیگر لوگوں نے مشرقی شہر عنابہ میں مرحوم فوجی کمانڈر کی تعزيت کے سلسلہ میں خیمہ لگایا ہے۔ عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ قائد صالح کے حامیوں نے اشتعال انگیزی کو اس وقت محسوس کیا جب انہوں نے نئے صدر عبد المجید تبون کے خلاف بینر اٹھائے ہوئے اور مخالفانہ نعرہ بازی کرتے ہوئے مظاہرین کو سامنے سے آتے ہوئے دیکھا اور سکیورٹی فورسز کو انہیں روک کر دونوں فریقوں کو منتشر کرتے ہوئے دیکھا۔(۔۔۔) ہفتہ 02جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]