مسلسل مظاہروں کے سلسلہ میں جزائر کے اندر تقسیم

مرحوم آرمی چیف کے کارکنوں اور حامیوں کے مابین جھڑپیں

کل جزائر کے دار الحکومت کی گلیوں میں ہونے والے مظاہروں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل جزائر کے دار الحکومت کی گلیوں میں ہونے والے مظاہروں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

مسلسل مظاہروں کے سلسلہ میں جزائر کے اندر تقسیم

کل جزائر کے دار الحکومت کی گلیوں میں ہونے والے مظاہروں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل جزائر کے دار الحکومت کی گلیوں میں ہونے والے مظاہروں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
        گذشتہ پیر کے روز آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل احمد قائد صالح کی وفات کے بعد حکومت میں تبدیلی کا مطالبہ کرنے والے مظاہروں کے تسلسل کے سلسلہ میں جزائر کے لوگوں میں پھوٹ ہو گیا ہے۔
       گذشتہ روز بڑے پیمانے پر تعینات سیکیورٹی فورسز نے اپنے 45ویں ہفتہ میں داخل مظاہروں کے تسلسل کے حامی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے مداخلت کی ہے اور دیگر لوگوں نے مشرقی شہر عنابہ میں مرحوم فوجی کمانڈر کی تعزيت کے سلسلہ میں خیمہ لگایا ہے۔
       عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ قائد صالح کے حامیوں نے اشتعال انگیزی کو اس وقت محسوس کیا جب انہوں نے نئے صدر عبد المجید تبون کے خلاف بینر اٹھائے ہوئے اور مخالفانہ نعرہ بازی کرتے ہوئے مظاہرین کو سامنے سے آتے ہوئے دیکھا اور سکیورٹی فورسز کو انہیں روک کر دونوں فریقوں کو منتشر کرتے ہوئے دیکھا۔(۔۔۔)
ہفتہ 02 جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]