ایران کے اتحادیوں کی طرف سے صالح کے خلاف مہم تیز https://urdu.aawsat.com/home/article/2056276/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B5%D8%A7%D9%84%D8%AD-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%85%DB%81%D9%85-%D8%AA%DB%8C%D8%B2
گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقی صدر برہم صالح کی طرف سے استعفیٰ دینے کے اشارہ کی وجہ سے عادل عبد المہدی کے جانشین کے طور پر نئے وزیر اعظم کو نامزد کرنے کے مسئلہ کو مزید گہرا کر دیا ہے جبکہ ایران کے قریبی اور اپنے تین امیدواروں کو مسترد کرنے والے تعمیراتی بلاک نے صالح کا جومحاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تعمیراتی بلاک نے حلف توڑنے اور آئین کی خلاف ورزی کرنے والے صدر جمہوریہ کے خلاف قانونی اقدامات کرنے کا مطالبہ پارلیمنٹ سے کیا ہے۔ اس سلسلہ میں شیعہ عالم دین السیستانی نے جو کچھ ہورہا ہے اس پر خاموش رہنے کا طریقہ اختیار کیا ہے اور کربلا میں ان کے نمائندہ احمد الصافی نے محض اپنے جمعہ کے خطبہ میں اہل عقل اور حکمت والوں کے نا سننے پر تنقید کرنے پر اکتفا کیا ہے۔(۔۔۔) ہفتہ 02جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]