ایران کے اتحادیوں کی طرف سے صالح کے خلاف مہم تیز

سیستانی خاموش ہیں اور کرکوک کے قریب کیمپ کو نشانہ بنائے جانے میں دو امریکی بھی شامل

گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ایران کے اتحادیوں کی طرف سے صالح کے خلاف مہم تیز

گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
         عراقی صدر برہم صالح کی طرف سے استعفیٰ دینے کے اشارہ کی وجہ سے عادل عبد المہدی کے جانشین کے طور پر نئے وزیر اعظم کو نامزد کرنے کے مسئلہ کو مزید گہرا کر دیا ہے جبکہ ایران کے قریبی اور اپنے تین امیدواروں کو مسترد کرنے والے تعمیراتی بلاک نے صالح کا جومحاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
        تعمیراتی بلاک نے حلف توڑنے اور آئین کی خلاف ورزی کرنے والے صدر جمہوریہ کے خلاف قانونی اقدامات کرنے کا مطالبہ پارلیمنٹ سے کیا ہے۔
        اس سلسلہ میں شیعہ عالم دین ​​السیستانی نے جو کچھ ہورہا ہے اس پر خاموش رہنے کا طریقہ اختیار کیا ہے اور کربلا میں ان کے نمائندہ احمد الصافی نے محض اپنے جمعہ کے خطبہ میں اہل عقل اور حکمت والوں کے نا سننے پر تنقید کرنے پر اکتفا کیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 02 جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]