ایک طرف انقرہ لیبیا میں فوج بھیجنے کے لئے پارلیمانی مینڈیٹ حاصل کرنے کی جلدی میں ہے تو دوسری طرف فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں لیبیا کی نیشنل آرمی ترکی کے ممکنہ فوجی مداخلت سے قبل طرابلس کو آزاد کرانے کی دوڑ میں مشغول ہے اور یاد رہے کہ ترکی کی طرف سے ہونے والا یہ اقدام فائز السراج اور ترکی کے صدر رجب طیب کے درمیان طے شدہ سلامتی اور فوجی تعاون کے لئے ہونے والے معاہدہ کے تحت ہو رہا ہے تاکہ فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت کی حمایت کی جا سکے۔
گذشتہ روز ترکی کی حکمران پارٹی انصاف اور ترقی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ لیبیا میں افواج بھیجنے کی درخواست کرنے والے وفد سے گذشتہ جمعرات کو پارلیمنٹ میں تبادلۂ خیال کیا جاسکتا ہے اور پارلیمنٹ اس سلسلہ میں گفتگو کرنے کے لئے اپنی چھٹیوں میں کمی کر سکتی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 03 جمادی الاول 1441 ہجرى - 29 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15006]