انقرہ کی طرف سے مداخلت میں جلدی اور حفتر وقت کے مقابلہ میں مشغول

گذشتہ منگل کو طرابلس کے مشرقی علاقہ میں ہونے والے بم دھماکہ کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ منگل کو طرابلس کے مشرقی علاقہ میں ہونے والے بم دھماکہ کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

انقرہ کی طرف سے مداخلت میں جلدی اور حفتر وقت کے مقابلہ میں مشغول

گذشتہ منگل کو طرابلس کے مشرقی علاقہ میں ہونے والے بم دھماکہ کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ منگل کو طرابلس کے مشرقی علاقہ میں ہونے والے بم دھماکہ کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے
         ایک طرف انقرہ لیبیا میں فوج بھیجنے کے لئے پارلیمانی مینڈیٹ حاصل کرنے کی جلدی میں ہے تو دوسری طرف فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں لیبیا کی نیشنل آرمی ترکی کے ممکنہ فوجی مداخلت سے قبل طرابلس کو آزاد کرانے کی دوڑ میں مشغول ہے اور یاد رہے کہ ترکی کی طرف سے ہونے والا یہ اقدام فائز السراج اور ترکی کے صدر رجب طیب کے درمیان طے شدہ سلامتی اور فوجی تعاون کے لئے ہونے والے معاہدہ کے تحت ہو رہا ہے تاکہ فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت کی حمایت کی جا سکے۔
         گذشتہ روز ترکی کی حکمران پارٹی انصاف اور ترقی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ لیبیا میں افواج بھیجنے کی درخواست کرنے والے وفد سے گذشتہ جمعرات کو پارلیمنٹ میں تبادلۂ خیال کیا جاسکتا ہے اور پارلیمنٹ اس سلسلہ میں گفتگو کرنے کے لئے اپنی چھٹیوں میں کمی کر سکتی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 03 جمادی الاول 1441 ہجرى - 29 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15006]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]