انقرہ کی طرف سے مداخلت میں جلدی اور حفتر وقت کے مقابلہ میں مشغول

گذشتہ منگل کو طرابلس کے مشرقی علاقہ میں ہونے والے بم دھماکہ کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ منگل کو طرابلس کے مشرقی علاقہ میں ہونے والے بم دھماکہ کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

انقرہ کی طرف سے مداخلت میں جلدی اور حفتر وقت کے مقابلہ میں مشغول

گذشتہ منگل کو طرابلس کے مشرقی علاقہ میں ہونے والے بم دھماکہ کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ منگل کو طرابلس کے مشرقی علاقہ میں ہونے والے بم دھماکہ کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے
         ایک طرف انقرہ لیبیا میں فوج بھیجنے کے لئے پارلیمانی مینڈیٹ حاصل کرنے کی جلدی میں ہے تو دوسری طرف فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں لیبیا کی نیشنل آرمی ترکی کے ممکنہ فوجی مداخلت سے قبل طرابلس کو آزاد کرانے کی دوڑ میں مشغول ہے اور یاد رہے کہ ترکی کی طرف سے ہونے والا یہ اقدام فائز السراج اور ترکی کے صدر رجب طیب کے درمیان طے شدہ سلامتی اور فوجی تعاون کے لئے ہونے والے معاہدہ کے تحت ہو رہا ہے تاکہ فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت کی حمایت کی جا سکے۔
         گذشتہ روز ترکی کی حکمران پارٹی انصاف اور ترقی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ لیبیا میں افواج بھیجنے کی درخواست کرنے والے وفد سے گذشتہ جمعرات کو پارلیمنٹ میں تبادلۂ خیال کیا جاسکتا ہے اور پارلیمنٹ اس سلسلہ میں گفتگو کرنے کے لئے اپنی چھٹیوں میں کمی کر سکتی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 03 جمادی الاول 1441 ہجرى - 29 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15006]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]